بدھ، 11 فروری، 2015

وضو کے فرائض- نیت

وضو کے فرائض
وضو کے چھ فرائض ہیں:
۱. نیت
حدیث:" إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ"(صحیح البخاری ن حدیث 1و سنن ابن ماجہ 4227، سنن ابی داود 2201 وغیرھما )
"اعمال کا دارومدار نیت پر ہے۔"
شرعاً کسی فعل کے ابتداء میں متصلاً اس فعل کے قصد و ارادہ کو نیت کہتے ہیں۔
نیت کا اصل مقام دل ہے
لہٰذا جہاں بھی نیت کو فرض کہا جائے گا، تو اس سے قلبی اور دلی نیت مراد ہے، زباں سے ادائیگی مراد نہیں ہے۔
نیت وضو و غسل میں ضروری ہے۔
نیت کا وقت:
چہرہ دھوتے وقت نیت کرنا فرض ہے۔
وضو کے ابتداء سے نیت ہو اور چہرہ دھوتنا شروع کرنے تک وہ نیت موجود ہے تو صحیح ہے
اور سنتوں کا بھی ثواب ملے گا۔
نوٹ: اگر چہرہ دھوتے وقت دل میں نیت موجود نہ ہو تو وضو صحیح نہیں ہوگا۔

نیت کی کیفیت:
حدث دور ہونے کی یا حدث سے پاکی کی یا اداء وضع یا فرض وضو کی نیت کافی ہے جیسے
نویت فرض الوضوء
۔(تفصیل کے لئے تحفۃ الباری 1/80 پڑھیں)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں